ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / خلیجی خبریں / مسلم پرسنل لاء میں مداخلت غیرآئینی

مسلم پرسنل لاء میں مداخلت غیرآئینی

Tue, 18 Oct 2016 18:46:57  SO Admin   S.O. News Service

آل انڈیا متحدہ ملی محاذنے’مسلمانوں کوالجھاکررکھنے‘ کی سخت مذمت کی
نئی دہلی18اکتوبر(ایس او نیوز ؍آئی این ایس انڈیا)آزادی کے بعد ہی سے اسلام کے عائلی قوانین اور مسلمانوں کے بنیادی مسائل سے چھیڑ چھاڑ کا سلسلہ شروع کردیا گیا اور ادھر ڈھائی سال کی مدت میں جب سے بی جے پی کی سرکار آئی ہے اس میں مزید شدت پیدا ہوگئی ہے کچھ نام نہاد مسلم عورتوں کا سہارا لے کر مسلم پرسنل لاء میں مداخلت سرکار کی انتہائی غیر منصفانہ حرکت ہے ان خیالات کا اظہار آل انڈیا متحدہ ملی محاذ کے قومی جنرل سکریٹری احسن مہتاب خان نے کیا انہوں نے کہا کہ اسلام کے عائلی قوانین قرآن وحدیث سے ماخوذ ہیں اس میں کسی طرح کی تبدیلی ناممکن ہے،مرکزی سرکار بھی اس بات کو اچھی طرح محسوس کرتی ہے کہ اسلامی عائلی قوانین اور مسلم پرسنل لاء میں تبدیلی مسلمان کسی طرح برداشت نہیں کرسکتے،مگر بھگوا سرکار کا مقصدمسلمانوں کو الجھا کر تعمیروترقی کے میدان سے پیچھے رکھنا اس طرح کے معاملات کو ابھارنے کا عین مقصد ہے،ویسے بھی اس ملک میں جہاں سیکڑوں تہذیبوں اور رسم ورواج کے ماننے والے لوگ رہتے ہوں وہاں یکساں سول کوڈ کا نفاذ ناممکن ہے،یکساں سول کوڈ سے صرف مسلم پرسنل لاء ہی پر حرف نہیں آتاہے بلکہ اس ملک کے ہندو اور مختلف مذاہب کے ماننے والے سکھ،جین،پارسی اور عیسائی بھی برداشت نہیں کرسکتے ہیں،سرکار کی اس طرح کی حرکت سے ملک کو ہندوراشٹر کے ڈگر پر لانے کا راستہ ہموار کرنا ہے جو ملک کے آئین کی خلاف ورزی بھی ہے،جس سے مرکزی حکومت کو پرہیز کرنا چاہیے کیونکہ اس سے خواہ مخواہ ملک کے رہنے والے مختلف طبقات کی دل آزاری ہوتی ہے ۔


Share: